بسم الله الرحـــمن الرحــــیم
يُؤْتِي الْحِكْمَةَ مَن يَشَاءُ ۚ وَمَن يُؤْتَ الْحِكْمَةَ فَقَدْ أُوتِيَ خَيْرًا كَثِيرًا ۗ وَمَا يَذَّكَّرُ إِلَّا أُولُو الْأَلْبَابِ ﴿بقرہ، 269﴾
ترجمہ: جسے وہ چاہتا ہے حکمت و دانائی عطا فرماتا ہے اور جسے حکمت عطا ہوئی، بے شک اسے درحقیقت خیر کثیر (بڑی دولت) مل گئی۔ عقلمندوں کے سوا کوئی نصیحت قبول نہیں کرتا.
تفســــــــیر قــــرآن:
1️⃣ حکمت و دانائی خدا کی عنایت ہے وہ جسے چاہتا ہے عطا کرتا ہے.
2️⃣ حکمت خیر کا باعث ہے.
3️⃣ صرف صاحبان عقل و خرد اللہ تعالیٰ کی حکمتوں سے نصیحت حاصل کرتے ہیں.
4️⃣ حقائق اور معارف دینی کا ادراک صرف عقل کے سائے میں ممکن ہے.
5️⃣ ناسمجھ لوگ معارف اور حقائق دینی سے بے بہرہ ہیں.
6️⃣ اللہ تعالیٰ کی اطاعت اور شناخت حکمت ہے.
7️⃣ معرفت اور دین کی سمجھ بوجھ حکمت ہے.
•┈┈•┈┈•⊰✿✿⊱•┈┈•┈┈•
تفسیر راھنما، سورہ بقرہ